To leave this site quickly, click the Quick Exit button below. Learn more about Quick Exit button here. If you don’t want your browser history saved, please open incognito browsing mode. Learn more about incognito mode here.  In an emergency, call 000.

میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے کسی شخص کی مدد کس طریقے سے کر سکتا ہوں؟

جنسی زیادتی عام ہے – پانچ میں سے تقریباً ایک عورت جنسی زیادتی کا شکار ہوتی ہے۔ مدد کرنے کے لیے آپ کچھ عملی اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔

جنسی تشدد کا شکار ہونے کے بعد بات کرنے کے لیے کسی شخص کا انتخاب بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ ایک ہمدرد رشتے دار، دوست یا ساتھی کارکن سہارے اور معاونت کا انتہائی اہم ذریعہ ہو سکتا ہے۔ یہ جاننا مشکل ہو سکتا ہے کہ اپنے رد عمل کا اظہار کیسے کیا جائے اور ہو سکتا ہے آپ کو فکر ہو آپ سے کوئی غلطی نہ ہو جاۓ۔ ایسے کچھ آسان سے کام ہیں جو آپ کر سکتے ہیں اور مندرجہ ذیل معلومات آپ کو قدم اٹھانے میں مدد دے سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ ماہرین کی مدد دستیاب ہے۔

جنسی زیادتی کے متعلق مزید معلومات کے لیے آپ دیکھ سکتے ہیں، جنسی زیادتی سے کیا مراد ہے؟

مدد حاصل کرنا

جنسی زیادتی سے متعلق سروسز مدد حاصل کرنے کے لیے ایک نقطہ آغاز ہیں۔ یہ حال ہی میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والوں اور انہیں مدد فراہم کرنے والوں کے لیے مشورے اور معلومات فراہم کرتی ہیں۔ آپ کو اپنے نزدیک موجود جنسی زیادتی سے متعلق سروس کی تفصیلات یہاں پر مل سکتی ہیں [انگریزی میں] زیادہہ تر سروسز ترجمان کی خدمات حاصل کر سکتی ہیں اور دفتری اوقات کے بعد بھی مدد فراہم کرتی ہیں۔

24 گھنٹے دستیاب 1800RESPECT ایک اچھا نقطہ آغاز ثابت ہو سکتی ہے۔ 1800RESPECT والے جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے افراد اور ان کو مدد فراہم کرنے والے ان کے رشتے داروں، دوستوں اور کارکنان کے لیے ٹیلیفون پر مشاورت، تجاویز اور معلومات فراہم کرتے ہیں، 1800 737 732 پر فون کریں۔

کیا کیا جائے

زیادتی کا شکار ہونے/بچ جانے والے لوگوں کے لیے اس کے متعلق بات کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ ہمیں معلوم ہے کہ بہت سے شکار ہونے والے/بچ جانے والے لوگوں کو یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ ان کا یقین نہیں کیا جائے گا، ان کو مورد الزام ٹھہرایا جائے گا یا ان کے ساتھ ہونے والے واقعے (واقعات) کو نظر انداز کیا جائے گا یا اس کی اہمیت کو کم کیا جائے گا۔

ذیل میں دیے گئے چھ مراحل سے آپ کو ان اندیشوں سے نمٹنے اور جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے کسی فرد کی مدد کرنے میں آسانی ہو گی۔

 

اعتبار کرنا

جب کوئی شخص آپ کو بتاتا ہے کہ اس کے ساتھ جنسی طور پر زیادتی ہوئی ہے تو آپ کا کام اس پر اعتبار کرنا اس کو سہارا دینا اور آیندہ اقدامات کے مختلف طریقوں کا جائزہ لینے میں اس کی مدد کرنا ہے۔ قدرتی طور پر آپ اس سے کئی سوال پوچھنا چاہیں گے لیکن سوال پوچھنا اس کے لیے بہت مداخلت کے مترادف ہو سکتا ہے۔ سوال پوچھنے سے پہلے اس کی بات کو غور سے سنیں۔

سننا

بعض لوگ فوری طور پر اپنے تجربے کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں جب کہ بعض ایسا نہیں کرنا چاہتے۔ جب جنسی زیادتی کا کوئی شکار/بچ جانے والا بات کرنا چاہے تو بغیر مداخلت کے اس کی بات کو غور سے سننا، وہاں پر موجود ہونا اور  غلطی یا برائی نہ تلاش کرنا کسی کو سہارا دینے کا ایک نہایت اہم عنصر ہے۔

امکانات کا جائزہ لینے میں اس کی مدد کرنا

 یہ یقینی بنا کر کہ شکار/بچ جانے والا اپنے حقوق اور آپشنز سے آگاہ ہے آپ آیندہ ہونے والے واقعات میں اس کے زیادہ سے زیادہ  اختیار  رکھنے کے اس کے حق کو تسلیم کرتے ہیں۔ آپ سروسز اور ان سے فائدہ اٹھانے کے طریقوں کے متعلق معلومات حاصل کر کے اس  کی مدد کر سکتے ہیں۔ جنسی زیادتی کے اثرات کی وجہ سے شکار/بچ جانے والے کے لیے ان چیزوں کے متعلق فوری طور پر سوچنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اگر شکار/بچ جانے والا سروسز کے متعلق جاننا یا ان تک رسائی چاہتا ہے تو اس میں اس کی اعانت کرنا ایک اچھا نقطہ آغاز ہو سکتا ہے

کبھی مورد الزام نہ ٹھہرائیں

شکار/بچ جانے والے کو کبھی بھی جنسی زیادتی کے لیے مورد الزام نہ ٹھہرائیں۔ جنسی زیادتی کبھی بھی قابل قبول نہیں ہوتی۔ کس شخص کے لباس، اس کی تہذیب، عمر، منشیات یا الکوحل کے استعمال اور زیادتی کا ارتکاب کرنے والے سے اس کے رشتے یا تعلق کی نوعیت کو کبھی بھی کسی دوسرے شخص کے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے لیے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

چھونے سے پہلے اجازت طلب کریں

جنسی زیادتی کے بعد بعض لوگ چھوا جانا پسند نہیں کرتے۔ پہلے پوچھ لینا ضروری ہے۔ مثلاً: "اگر میں تمہیں گلے لگا لوں تو تمہیں برا تو نہیں لگے گا؟" اس طرح ان کے لیے بری یادوں کے پھر سے تازہ ہونے یا اس زیادتی کے سبب ہونے والی تکلیف سے دوبارہ گزرنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔

اپنے احساسات کو تسلیم کریں اور اپنے لیے بھی مدد تلاش کریں۔

اگر آپ کے کسی قریبی شخص کو تشدد یا تکلیف سے گزرنا پڑے تو اس پر پریشان ہونا حتٰی کہ غصے میں آنا ایک قدرتی بات ہے۔ اپنے احساسات کو بھی تسلیم کریں اور اگر آپ کو ضرورت ہے تو اپنے لیے بھی مدد تلاش کریں۔ آپ 1800RESPECT کو فون کر سکتے ہیں، جنسی زیادتی سے متعلق کسی سروس سے یا کسی ماہر صحت سے بات کر سکتے ہیں۔ 

جنسی زیادتی کے اثرات

ان اثرات کو سمجھنے سے ہمیں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے کسی شخص کی مدد کرنے میں آسانی ہو سکتی ہے۔ جنسی زیادتی کے اثرات مختلف قسم کے ہو سکتے ہیں اور اس میں جسمانی، جذباتی اور نفسیاتی اثرات شامل ہو سکتے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ جنسی زیادتی کے اکثر واقعات کا ارتکاب کسی ایسے شخص کی طرف سے ہوتا ہے جس کو شکار ہونے والا جانتا ہے اور اس پر بھروسہ کرتا ہے لہذا اکثر اوقات یہ اثرات خاندان یا دوستی کے قریبی دائرے میں ظاہر ہوتے ہیں۔ جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے شخص کی فوری ضروریات کی طرف درست طریقے سے توجہ دینے سے اس کو پہنچنے والے نقصان میں کمی آ سکتی ہے۔ لوگوں کی صحتیابی کے دوران ان کی مدد کو جاری رکھنا بھی اہم ہے۔ 

صحت سے متعلق مسائل

حال ہی میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے فرد کی مدد کرنے کا مطلب اس  سے اس  کی جسمانی چوٹوں اور/یا جنسی صحت یا صحت کے دیگر مسائل پر بات کرنا بھی ہو سکتا ہے۔  شکار یا بچ جانے والا جن چیزوں کے بارے میں فکرمند ہو سکتا ہے ان میں یہ شامل ہیں:

  • حاملہ ہونا

  • جنسی طور پر لگنے والے انفیکشن (STIs)

  • HIV کا خطرہ

  • صحت کے عمومی مسائل

 ایک ماہر صحت کو اس چیز کا ضرور دھیان رکھنا چاہیئے کہ جنسی زیادتی کی وجہ سے اس کے شکار/بچ جانے والے شخص کے اپنے جسم پر اختیار کے احساس کو شدید دھچکا پہنچتا ہے۔  یہ ضروری ہے کہ تمام امدادی اقدامات ایسے ہوں جو اس شخص کے اپنے جسم پر اختیار اور اپنے فیصلے خود کرنے کے احساس کو زیادہ سے زیادہ مضبوط کریں۔

پولیس کو اطلاع دینا

اگر زیادتی کا شکار فرد اس کی خبر پولیس کو کرنا چاہتا ہے تو ان چند اہم نکات کو ضرور ذہن میں رکھنا چاہیئے۔ بہتر ہو گا کہ زیادتی کے شکار فرد کی مدد کرنے والا کوئی شخص (پولیس کے) نظام کے کام کرنے کے طریقے سے واقفیت رکھتا ہو اور اہم نکات کے متعلق اس کے ساتھ احترام اور ہمدردی سے بات کر سکے۔ اس سے زیادتی کے شکار/بچ جانے والے فرد کو زیادہ اختیار اور انتخاب کا موقع حاصل ہوتا ہے۔

زیادتی کا شکار ہونے/بچ جانے والا پولیس کو اطلاع نہ کرنے کا یا طبی معائنہ یا عدالتی طبی معائنہ نہ کرانے کا فیصلہ بھی کر سکتا ہے۔ یہ اس کی اپنی مرضی ہے اور اس کا احترام کرنا ضروری ہے۔۔

آسٹریلییا میں پولیس مذہبی یا سیاسی گروہوں کے اثر سے آزاد ہو کر کام کرتی ہے۔ وہ فوجداری قوانین کی روشنی میں کام کرتی  ہے جو کہ تحریری شکل میں ہوتے ہیں اور کسی بھی ریاست کی پارلیمنٹ کے ہوم پیج پر لاگ ان کرنے سے ان تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔ پولیس کا کام جنسی زیادتی کے کسی بھی رپورٹ کردہ واقعے سے متعلق شواہد اکٹھے کرنا اور اس سے متعلق معاملات کی تفتیش کرنا ہے۔

اطلاع دیتے وقت کن چیزوں کو ذہن میں رکھا جائے

جنسی زیادتی کی مقامی سروس والے آپ کو آپ کی ریاست یا علاقے میں اطلاع دینے کے طریقہ کار اور قانونی عمل کو سمجھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ قانون کی زبان اور طریقہ کار آپ کو الجھن میں ڈال سکتے ہیں لیکن اگر کوئی چیز واضح نہ ہو تو آپ یہ درخواست کر سکتے ہیں کہ آپ کے لیے سادہ الفاظ میں اس کیی وضاحت کی جائے۔ اگر آپ کو کوئی چیز سمجھ نہیں آ رہی تو اس کے متعلق پوچھنے سے  ہچکچائیں نہیں۔ 

جب معاملہ بچوں اور نو عمر افراد کا ہو

جب بچے یا نو عمر لوگ جنسی زیادتی کا شکار بنتے ہیں تو وہ جس شخص سے سب سے پہلے بات کرتے ہیں اس سے ان کی حفاظت اور معاونت تک رسائی میں مدد اور 'جذباتی فرسٹ ایڈ' ملنے پر بہت اہم اثر پڑ سکتا ہے۔

آپ کو اس معاملے میں اپنے کردار کے بارے میں غیر مبہم ہونا چاہیے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ بچوں اور نو عمر لوگوں کا اعتبار کیا جائے، ان کو تسلی دی جائے اور ان کے اندر یہ احساس پیدا کرنے کی کوشش کی جائے کہ جو کچھ بھی ہوا اس میں ان کا کوئی قصور نہیں۔ آپ کو بتا کر ایک بچہ یا نو عمر فرد آپ پر بھروسہ کر رہا ہے کہ اس بدسلوکی کو روکنے میں آپ قدم اٹھائیں گے۔

ایک بچے کے ساتھ کوئی بھی جنسی عمل ایک جرم ہے اور اس کی اطلاع پولیس کو دی جا سکتی ہے۔ 000 پر کال کریں۔

اگر آپ کسی ایسے بچے یا نوعمر شخص کی مدد کر رہے ہیں جو جنسی زیادتی کا شکار ہوا ہے تو ایسی سروسز موجود ہیں جو کہ مدد کر سکتی ہیں۔

جب بچوں یا نوعمروں کا معاملہ ہو تو اوپر عمومی سیکشن میں دی گئی سروسز کے علاوہ چند اور اہم باتیں بھی یاد رکھنے کی ہیں۔ جنسی زیادتی یا تحفظ اطفال کی مقامی سروس سے آپ کو دستیاب مواقع کو سمجھنے اور ایک لائحہ عمل ترتیب دینے کیلئے معلومات اور مدد مل سکتی ہے۔

اگر کسی کو کسی بچے کے متعلق کوئی خدشات ہیں تو اسے چاہیئے کہ تحفظ اطفال کی مقامی سروس سے بات کرے۔ اب  تمام ریاستوں میں لازمی اطلاع کے قوانین موجود ہیں ان قوانین کا مطلب یہ ہے کہ بعض لوگ قانونی طور پر اس بات کے پابند ہیں کہ اگر ان کے کوئی خدشات ہوں تو وہ متعلقہ حکام کو ان سے مطلع کریں۔۔ اگر آپ اس بارے میں وثوق سے نہیں کہہ سکتے کہ آپ کو اطلاع دینا چاہیے یا نہیں تو ٹھہریں اور اس کے بارے میں مشورہ کر لیں۔ آپ اعانت کے لیے کسی وقت بھی اپنے علاقے کے ماہرین جیسا کہ جنسی زیادتی سے متعلق مقامی سروس یا ریاست کے ادارہ تحفظ اطفال سے بات کر سکتے ہیں ۔ 1800RESPECT والے آپپ کو آپ کی اپنی زبان میں لازمی طور پر اطلاع دینے کے بارے میں مشورہ فراہم کر سکتے ہیں، 1800 737 732 پر فون کریں۔

جنسی زیادتی کا شکار ہونے والے بچوں اور نوعمروں کی مدد کرتے وقت بطور ایک بالغ فرد کے آپ کا کام ان کو محفوظ رکھنے میں ان کی مدد کرنا اور زیادتی کو روکنے کے لیے قدم اٹھانا ہے۔

 

حفاظتی منصوبہ بندی کے متعلق

حفاطتی منصوبہ بندی حالات کے غیر محفوظ ہونے کی صورت میں کسی لائحہ عمل کے بارے میں سوچنے اور اسے بنانے کا ایک طریقہ ہے۔

 حفاظتی منصوبہ بندی کے متعلق

 

Developed with: Victorian Centres Against Sexual Assault